Friday, December 23, 2016

ہمارے مسائل (سپایہ لوئر اوکزئ ایجنسی)

#ہمارے_مسائل
مچھر کی بات ہاتھی کے کان میں  :-
                اکیسویں صدی کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی خطہ اورکزئ میں ایک ایسی قوم بھی ہے جہاں دوسرے اقوام سے اگر موازنہ کی جائیے تو اورکزئ کے کونے کونے کی گلیوں اور کوچوں تک پکی اینٹوں سے سال میں دو بار سنگھارا  جاتا ہے اور صاف اور شفاف پانیوں تک کی رسائ اور ٹیوب ویلز ہر گھر اور مکین تک پہنچائیں گئی ہے ۔۔انسانوں کے لئیے ہسپتال بمع ڈاکٹرز اور مال مویشیوں کے ویٹر نیز  اورکزئ کے ہر گاوں اور کوچے کی زینت بنی ہوئ ہے ۔۔۔
          وہاں ایک قوم سیپایہ کے نام سے گٹاٹوپ اندھیروں میں نظروں سے اجھل بھی وجود رکھتا ہے لیکن افسوس کے وہاں موجود لوگوں کی وجود کا پتہ صرف الیکشن کے ادوار میں لگایا جا سکتا ہے ۔۔July 1992 میں کچہ پکہ میٹھا خان ٹو پلوسی روڈ جسکی لمبائ 17 KM ہے کچہ مکمل کی گئ جو مین سیپایہ تک پہنچنے کا واحد راستہ ہے پچیس سال گزرنے کے باوجود تا حال صرف کچہ ہی نہی بلکہ اگر اپ اگر بار اسپر سفر کرو تو ایک مہینے اپ کو اپنے جوڑ ہڈیوں پرزوں کا علاج کرنا پڑھے گا ۔۔پچیس سالوں میں جتنے بھی منتخب ایم این ایز گزرے ہیں سب نے وعدوں کے سوا کچھ بھی نہیں دیا ۔۔۔اور انشاءاللہ اگلے الیکشن سے قوم سیپایہ کا متفقہ طور پر بائیکاٹ رہے گا ۔۔
جب تک سیپایہ میں معیاری ہسپتال گرلز ہائ سکول مال مویشی ہسپتال اور بنیادی سہولتوں کا ہنگامی بنیادو پر علان نہ کی جائیے ۔۔۔
اگر اپ متفق ہے تو شیر کا کا بٹن دبائیں ۔۔۔۔
            #ابو_اشھد  (حاجی شھادت حسین سفلی )

No comments:

Post a Comment