پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے مبارک آباد میں زہریلی شراب پینے سے مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
تھانہ سٹی ٹوبہ کے سٹیشن ہاؤس آفیسر محمد ندیم کے مطابق 40 افراد الائیڈ اسپتال فیصل آباد اور ڈی ایچ کیو ہسپتال ٹوبہ ٹیک سنگھ میں داخل ہیں جن کے معدوں کی صفائی اور علاج کیا جا رہا ہے۔
ایس ایچ او تھانہ سٹی ٹوبہ نے بتایا کہ 25 اور 26 دسمبر کی درمیانی رات مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے یہ افراد اپنی عید (کرسمس) کے موقعے پر جشن منا رہے تھے جس کے دوران اُنھوں نے شراب پی اور گھر چلے گئے۔ صبح 11 جب یہ افراد نہ اُٹھ سکے اور دیگر کئی کی طبیعت بگڑنا شروع ہوئی تو معاملے کا پتہ چلا اور اِن کو دو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
محمد ندیم کے مطابق مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو شراب کا بندوبست کرنا تھا۔ جب اُنھیں اپنے علاقے سے شراب نہیں مل پائی تو تو کہیں اور سے لے آئے۔
ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ ساجد اور شریف شراب لے کر آئے تھے اور وہ خود بھی وہی زہریلی شراب پینے کے بعد ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں، تاہم علاقے میں پانچ مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
تھانہ سٹی ٹوبہ کے سٹیشن ہاؤس آفیسر محمد ندیم کے مطابق 40 افراد الائیڈ اسپتال فیصل آباد اور ڈی ایچ کیو ہسپتال ٹوبہ ٹیک سنگھ میں داخل ہیں جن کے معدوں کی صفائی اور علاج کیا جا رہا ہے۔
ایس ایچ او تھانہ سٹی ٹوبہ نے بتایا کہ 25 اور 26 دسمبر کی درمیانی رات مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے یہ افراد اپنی عید (کرسمس) کے موقعے پر جشن منا رہے تھے جس کے دوران اُنھوں نے شراب پی اور گھر چلے گئے۔ صبح 11 جب یہ افراد نہ اُٹھ سکے اور دیگر کئی کی طبیعت بگڑنا شروع ہوئی تو معاملے کا پتہ چلا اور اِن کو دو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
محمد ندیم کے مطابق مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو شراب کا بندوبست کرنا تھا۔ جب اُنھیں اپنے علاقے سے شراب نہیں مل پائی تو تو کہیں اور سے لے آئے۔
ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ ساجد اور شریف شراب لے کر آئے تھے اور وہ خود بھی وہی زہریلی شراب پینے کے بعد ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں، تاہم علاقے میں پانچ مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
No comments:
Post a Comment